Advertisement

تنظیم آئینہ ہند: جامعہ امجدیہ کی علمی و فکری فضاء میں ایک درخشاں اضافہ از محمد اشفاق عالم الأمجدی العلیمی

تنظیم آئینہ ہند: جامعہ امجدیہ کی علمی و فکری فضاء میں ایک درخشاں اضافہ


از: محمد اشفاق عالم الأمجدی العلیمی
بچباری آبادپور کٹیہـــــــــــــــــــار بہار

جامعہ امجدیہ رضویہ، گھوسی برصغیر کا وہ معتبر علمی، دینی اور روحانی مرکز ہے جس کی عظمت کسی تعارف کی محتاج نہیں۔ صدیوں پر محیط دینی و فکری وراثت کی پاسبان یہ عظیم درسگاہ اپنے منفرد تعلیمی نظام، روحانی ماحول، اور بے مثال تربیتی نظام کی بدولت عالمی سطح پر ممتاز مقام رکھتی ہے۔ یہاں سے فارغ ہونے والے خوش بختوں کی دینی، تعلیمی اور تحریکی خدمات اہل علم پر روزِ روشن کی طرح عیاں ہیں ــــــــــــــــ 

اسی عظیم ادارے کے قلب سے ایک نوخیز مگر مؤثر فکری تحریک کا آغاز ہوا ہے جو "تنظیم آئینہ ہند" کے نام سے موسوم ہے یہ تنظیم بنگال کے طلبا کے مابین گزشتہ دو برسوں سے فعال ہے، محض ایک رسمی اجتماع یا وقتی سرگرمی نہیں، بلکہ ایک فکری انقلاب، ایک تحریکی شعور اور ایک اصلاحی عزم کی متحرک تصویر ہے۔ اس کی تشکیل نے جامعہ کی علمی فضا میں ایک نئی تابانی، ایک نئی فکری حرارت اور ایک نیا رجحان پیدا کیا ہے، جو حال کو سنوارنے اور مستقبل کو روشن بنانے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔

"تنظیم آئینہ ہند" کا قیام کسی جذباتی یا سطحی محرک کا نتیجہ نہیں، بلکہ یہ اس دردِ دل کی آئینہ دار ہے جو ملتِ اسلامیہ کی فکری و عملی بیداری کے لیے دھڑکتا ہے۔ اس تنظیم کا مقصد و ہدف طلبا کے اندر دینی بصیرت، فکری جرأت، اور تحریکی شعور پیدا کرنا ہے تاکہ وہ صرف قاری یا طالبِ علم نہ رہیں، بلکہ صاحبِ فکر، صاحبِ کردار، اور ملت کے سچے معمار بن سکیں ــــــــــــــــ   

اپنے مختصر مگر بھرپور سفر میں "تنظیم آئینہ ہند" نے ایسی متنوع اور مؤثر سرگرمیوں کا انعقاد کیا ہے جنہوں نے طلبہ کے اندر مخفی صلاحیتوں کو بیدار کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں نکھارنے کا بھی سامان فراہم کیا۔ تقریری مقابلے، مناظرے، مذاکرے اور شعری نشستیں ذہنوں کو جلا بخشنے اور اظہارِ خیال کو نکھارنے کا ذریعہ بنیں۔ فکری نشستیں، مطالعہ جاتی حلقے اور مکالماتی مجالس، تحقیق و تنقید کے ذوق کو پروان چڑھا رہی ہیں۔ ادبی ورکشاپس اور مقالہ نویسی کے مسابقے طلبہ کو قلم کا سپاہی بنانے میں نمایاں کردار ادا کر رہے ہیں۔

ایک امید، ایک خواب، ایک عزم

*"تنظیم آئینہ ہند" کا وژن محدود نہیں بلکہ ہمہ گیر اور عمیق ہے۔ اس کا خواب ہے کہ بنگال کے طلبہ کے لیے تعلیمی وسائل جیسے درسی و غیر درسی کتابیں فراہم کیے جائیں، اور ہر طالبِ علم ایک ایسا آئینہ بنے جس میں علم کی روشنی، عمل کی حرارت، اخلاص کی خوشبو، اور بصیرت کی گہرائی جھلکتی ہو۔ یہ تنظیم چاہتی ہے کہ ہر طالب علم ملت کا روشن چراغ ہو، جو جہالت کی تاریکی میں علم و آگہی کی روشنی بانٹے، اور معاشرے کے لیے خیر و برکت کا ذریعہ بنے ــــــ

یقیناً، "تنظیم آئینہ ہند" جامعہ امجدیہ کی تاریخ میں ایک خوش آئند اضافہ ہے جو دور رس نتائج کا حامل ثابت ہو سکتا ہے۔ یہ ایک بیدار ذہن اور مخلص دل کا وہ خواب ہے جو ملت کے روشن مستقبل کے لیے دیکھا گیا۔ اگر یہی اخلاص، یہی جذبہ اور یہی تسلسل قائم رہا، تو یہ تنظیم نہ صرف جامعہ کی پہچان بنے گی بلکہ قومی سطح پر ایک مثالی علمی و فکری تحریک کے طور پر ابھرے گی۔

خدائے متعال اس تنظیم کو دوام عطا فرمائے، اس کے اہداف و مقاصد کو ثمر بار کرے، اور اسے ملتِ اسلامیہ کی رہنمائی کا مؤثر ذریعہ بنائے۔ آمین بجاہ سید الانبیاء والمرسلین وعلی آلہ وصحبہ أفضل الصلاۃ والتسلیم ـــــــــــــ

یہ کرم بہر رضا صدر شریعت کا ہے

 امجدیہ کے افق پر تیری کاوش ہے طلوع


نیچے واٹس ایپ، فیس بک اور ٹویٹر کا بٹن دیا گیا ہے، ثواب کی نیت سے شیئر ضرور کریں۔

مزید پڑھیں:


  ایڈیٹر : مولانا محمد مبین رضوی مصباحی

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے