کتب بینی کی اہمیت
انسانی شعور کا ارتقا اور ذہنی وسعت کا سامان جن ذرائع سے ہوتا ہے ، ان میں سب سے مفید اور مؤثر ذریعہ کتب بینی ہے۔ کتاب انسان کی بہترین رفیق ہے جو نہ کبھی دھوکہ دیتی ہے ، نہ ہی تنہائی میں ساتھ چھوڑتی ہے۔ کتب بینی کی اہمیت کا اندازہ اس سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ قرآن مجید کی پہلی وحی کا آغاز ہی { إقرأ } جیسے حکم سے ہوا جو اس بات کی روشن دلیل ہے کہ انسان کی فلاح و بہبود کا راز تعلیم و تعلم میں پوشیدہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہر کامیاب اور بلند فکر انسان کا کتابوں سے ایک گہرا اور اٹوٹ رشتہ ہوتا ہے ۔
کتب بینی کے فوائد و ثمرات:
کتب بینی سے انسان کے علم میں اضافہ، خیالات کی دنیا میں وسعت، گفتگو میں نکھار اور سوچ میں گہرائی پیدا ہوتی ہے۔ جو شخص کتابوں کو اپنا رفیق بنا لیتا ہے، وہ خلوت نشینی میں بھی تنہائی کا شکار نہیں ہوتا۔ کتابیں ہمیں مختلف دنیاؤں سے روشناس کراتی ہیں، متنوع فکری اور جذباتی لذتوں سے ہمکنار کرتی ہیں۔ کتب بینی انسان کو ایک متوازن، باکمال اور باصلاحیت شخصیت میں ڈھال دیتی ہے۔
کتب بینی کا طریقہ:
ہر کام کے کچھ اصول و ضوابط ہوتے ہیں جن کی پاسداری کے بغیر مکمل فائدہ حاصل نہیں کیا جا سکتا۔ اسی طرح کتاب پڑھنے کے بھی کچھ آداب اور طریقے ہیں جن کی پابندی کتب بینی کے حسن کو چار چاند لگا دیتی ہیں :
- مطالعہ کے لیے ایک پرسکون اور خاموش جگہ کا انتخاب کرنا ۔
- ایسی کتاب کا چناؤ جو ہماری عمر ، مزاج اور مقصد کے مطابق ہو۔
- قرطاس و قلم اپنے ساتھ رکھنا تاکہ اہم نکات نوٹ کیے جا سکیں۔
- مطالعہ کے لیے وقت مقرر کرنا ۔
- یکسوئی اور توجہ سے کتاب کو پڑھنا۔
یہ وہ چند اہم امور ہیں جن کی پاسداری کتب بینی کے فوائد سے بھرپور استفادے میں معاون ثابت ہو سکتی ہے۔
اخلاق سنوارنے والی کتابوں کا مطالعہ اور فحش کتابوں سے پرہیز:
کتابوں کی دنیا میں دو طرح کے مواد دستیاب ہیں، کچھ وہ کتابیں جو ہماری روح کو پاکیزگی ، ذہن کو ستھرائی اور فکر کو بالیدگی سے ہمکنار کرتی ہیں۔ وہیں کچھ ایسی بھی کتابیں دستیاب ہیں جو لغویات، مہملات اور سطحی مواد پر مشتمل ہیں جن کا مسلسل مطالعہ اخلاقی انحطاط کا سبب بنتا ہے اور ذہن و فکر کو گمراہی کی طرف ڈھکیل دیتا ہے۔ لہذا ہمیں ایسی کتابوں سے پرہیز کرنا چاہیے اور انہیں کتابوں کو اپنا رفیق بنانا چاہیے جو اخلاق و کردار کو سنوارنے کا فریضہ انجام دیتی ہیں۔
ماتحتوں کو کتب بینی کی ترغیب:
ہر استاذ، والد اور رہنما کا فرض ہے کہ وہ اپنے زیر تربیت افراد کو کتب بینی کی جانب راغب کریں ، انہیں عمدہ اور مفید کتابوں کی طرف رہنمائی فرمائیں ، ان کے مطالعے کی نگرانی کریں اور ان کی حوصلہ افزائی کریں تاکہ وہ علم دوست بن سکیں ۔
ہماری شخصیت سازی میں کتب بینی کا کردار:
کتب بینی ہمارے خیالات کو جلا بخشتی ہے ، سوچنے سمجھنے کا سلیقہ عطا کرتی ہے اور ہمیں باوقار ،اخلاق شعار اور صاحب کردار انسان بناتی ہے۔ اچھی کتابیں انسان کی شخصیت سازی میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
لہذا ہمیں چاہیے کہ ہم کتابوں سے مضبوط رشتہ قائم کریں، خود بھی پڑھیں اور دوسروں کو بھی پڑھنے کی ترغیب دیں۔ کیونکہ کتابوں سے دوستی، دراصل کامیابی کی ضمانت ہے ۔
از: رضی الله خان عليمى مصباحى
15 ذو الحجہ 1446ھ
12 جون 2025 جمعرات
نیچے واٹس ایپ، فیس بک اور ٹویٹر کا بٹن دیا گیا ہے، ثواب کی نیت سے شیئر ضرور کریں۔
مزید پڑھیں:
0 تبصرے
السلام علیکم
براے کرم غلط کمینٹ نہ کریں
شکریہ